بدگمانی کیا ہے، اس سے کیسے بچیں؟
مصنف: ساجد حميد
بد گمانی عربی کے لفظ ’الظن ‘کا ترجمہ ہے ۔ عربی کا ’ظن ‘اچھے اور برے ،دونوں معنی میں آتا ہے۔ جس طرح اردو میں گمان دونوں معنی میں آتا ہے۔قرآن مجید میں جہاں بدگمانی سے روکا گیا ہے ، وہاں ’سوء الظن ‘کے بجائے صرف ’ظن ‘ہی کا لفظ استعمال ہواہے۔قرآن مجید کا فرمان ہے:یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ، اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ. (الحجرات ۴۹ :۱۲) ’’اے ایمان والو، کثرت گمان سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔‘‘
بد گمانی عربی کے لفظ ’الظن ‘کا ترجمہ ہے ۔ عربی کا ’ظن ‘اچھے اور برے ،دونوں معنی میں آتا ہے۔ جس طرح اردو میں گمان دونوں معنی میں آتا ہے۔قرآن مجید میں جہاں بدگمانی سے روکا گیا ہے ، وہاں ’سوء الظن ‘کے بجائے صرف ’ظن ‘ہی کا لفظ استعمال ہواہے۔قرآن مجید کا فرمان ہے:یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ، اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ. (الحجرات ۴۹ :۱۲) ’’اے ایمان والو، کثرت گمان سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔‘‘