Iltzam e Jamat aur Jihad
مصنف: معز امجد
’’التزام جماعت اور جہاد‘‘ یہ اس موضوع پر میری کوئی باقاعدہ تصنیف نہیں ہے، بلکہ یہ ماہنامہ ’’اشراق‘‘ میں لکھے گئے میرے ان مضامین پر مشتمل ہے جن میں زیادہ تر یہ موضوعات زیر بحث رہے۔
’’التزام جماعت اور جہاد‘‘ یہ اس موضوع پر میری کوئی باقاعدہ تصنیف نہیں ہے، بلکہ یہ ماہنامہ ’’اشراق‘‘ میں لکھے گئے میرے ان مضامین پر مشتمل ہے جن میں زیادہ تر یہ موضوعات زیر بحث رہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ’الجماعۃ ‘ سے منسلک رہنے، یعنی التزام جماعت کا حکم دیا ہے۔ ’الجماعۃ‘ کے مفہوم کے بارے میں اہل علم کے ہاں ماضی میں بھی اختلاف رہا ہے۔ ہمارے نزدیک ’الجماعۃ‘ سے مسلمانوں کا نظم اجتماعی مراد ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب التزام جماعت کے حکم کے معنی یہ ہیں کہ جب ایک جگہ بسنے والے مسلمانوں کا کوئی نظم اجتماعی وجود میں آجائے تو اس سے وابستہ رہا جائے، اس میں خلل ڈالنے اور انارکی پھیلانے کی کوشش نہ کی جائے ۔ ہم نے اپنا یہ نقطۂ نظراور اس کا استدلال ’’التزام جماعت‘‘ کے زیر عنوان مضمون میں تفصیل سے بیان کیا ہے۔ ہمارے اس نقطۂ نظر پر مختلف اہل علم کی طرف سے جو اعتراضات وارد کیے گئے ہیں، اس کے بعد ہم نے ان کا جائزہ بھی لیا ہے۔
جہاد کے بارے میں ہماری راے یہ ہے کہ اسلام کے قانون جہاد کے مطابق جہاد خواہ کسی بھی نوعیت کا ہو،وہ منتشر افراد کے کسی گروہ کی طرف سے نہیں، بلکہ مسلمانوں کے نظم اجتماعی ہی کی طرف سے ہوسکتاہے۔جو اہل علم اس باب میں ہم سے مختلف نقطۂ نظر کے حامل ہیں، ان کی آرا کا تنقیدی جائزہ بھی ہم نے اس کتاب میں شامل کیاہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ صحیح باتوں کے لیے دلوں میں جگہ پیدا فرمائے اور غلط باتوں کے شر سے ہم سب کو محفوظ رکھے۔